AD Here

header ads

شوگر ملز کی ناقابل استعمال باقیات سے ماخوذ مصنوعات(کمپوسٹ اور سپینٹ واش) کے مٹی اور فصلات پر اثرات

شکر کے کارخانے کی مصنوعات مختلف مقاصد کیلئے استعمال ہوتی ہیں جیسے پریس مڈ کو جانوراں کی خوراک کے طور پر، فصل کی کھاد کیلئے اور کھاد جیسی دیگر مصنوعات بھی مختلف صنعتوں میں استعمال ہوتی ہیں مثلاً چپ کی صنعت وغیرہ۔اس کے علاوہ توانائی کی پیداوار جیسے بجلی اور حیاتیاتی گیس اور کچھ اور صنعتوں میں روزگار فراہم کرنے میں معاون ہیں۔ چینی،گڑ،شکر اور الکحل وغیرہ۔شوگر ملز کی بنیادی اشیاء شوگر مل کے آس پاس کے علاقوں اور گردونواح میں (نون شوگر مل،سرگودھا) کسان سپنٹ واش کو فصلوں کی غذائی ضروریات کو پوراکرنے کیلئے استعمال کرتے ہیں۔ تصرف میں لانے والے کسانوں کا کہنا ہے کہ اس سے فصلوں کی نشو ونما اور صحت بہتر ہوتی ہے۔اس کو مختلف قسم کی مٹی کے نمونوں میں زرعی سائنسدانوں نے استعمال کرتے ہوئے اس کی طبعی اور کیمیائی خصوصیات کا مطالعہ کیا ہے تا کہ این اے آر سی میں مختلف فصلوں پر اس کے اثرات کو دیکھا جا سکے اور باقی علاقوں کی فصلوں کیلئے استعمال کا تعین کیا جا سکے۔اس مقصد کیلئے نون شوگر مل سرگودھا سے پریس مڈ اور فضلہ واش کے نمونے حاصل کئے گئے جن کے نتائج درج ذیل جدول سے عیاں ہیں۔

۔خرچ شدہ دھلائی والا پانی۔

۔حیاتیاتی گیس کے پلانٹ کے بعد والا پانی۔

۔ڈسٹلری فرمینٹر والا پانی۔

۔پریس مڈ۔



رپورٹ میں شوگر مل کے فضلے کے صرف زرعی پہلوؤں کا احاطہ کیا گیا ہے خاص طور پر خرچ شدہ پانی پر توجہ دی گئی ہے۔تاہم شوگر مل کے دیگر فضلات جیسے پریس مڈ بیگاسے وغیرہ کی فیزیبیلٹی جاری ہے۔ان مندرجہ ذیل نمونوں کی طبعی اور کیمیائی خصوصیات درج ذیل جدول میں دی گئی ہیں۔

سپنٹ واش میں موجود پودوں کے خوراکی اجزاء کی تفصیل:

اس کی تعامل کی خصوصیات اور برقی موصیلتی خصوصیات نہ صرف محفوظ حدود میں ہیں بلکہ تیزابی نوعیت کی ہیں جو اساسی نوعیت کی مٹی کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔کیونکہ پاکستانی مٹی بالخصوص سرگودھا کے علاقے میں زمینی تعامل اساسی نوعیت کا ہے لہذا ایسی مٹی میں اس کا استعمال تعامل میں کمی کا رجحان رکھتا ہے۔اس کے استعمال سے مٹی میں پودوں کے غذائی اجزاء بھی شامل ہوتے ہیں جس سے فصل کی پیداواری صلاحیت میں بھی اضافہ متوقع ہے۔اس سے پودے کو 1450سے2100ملی گرام فی لیٹر نائٹروجن،2.9سے39.2ملی گرام فی لیٹر فاسفورس اور500سے700ملی گرام فی لیٹر پوٹاشیم ملتی ہے۔جس سے ثابت ہوتا ہے کہ اس کے استعمال سے مٹی کی ذرخیزی بہتر ہوتی ہے۔


شوگر ملز  کے کارخانے سے حاصل ہونے والی سپینٹ واش سے بنائی گئی نامیاتی کھاد

پا کستان ایک زرعی ملک ہے اور اس کی بڑھتی ہوئی آبادی کے پیش نظر کاشت کی جانے والی اجناس کی زیادہ پیداوار والی اقسام کی وجہ سے زمین کی ذرخیزی میں بہت کمی واقع ہوئی ہے۔اگرچہ فصلوں کی زیادہ پیداوار کے حصول کیلئے ہمارے بیشتر کسان کیمیائی کھادوں کا استعمال کرتے ہیں مگر قیمتوں میں بے تحاشہ اضافے کی وجہ سے اکثر کسان کیمیائی کھادوں کا غیر متوازن استعمال پر مجبورہیں جس کی وجہ سے زمین کی ساخت اور پیداواری صلاحیت بری طرح متاثر ہوئی ہے۔کیمیائی کھادوں کا غیر متوازن استعمال ماحولیاتی اور آبی آلودگی کا باعث بھی بنتا ہے۔موجودہ صورت حال اس امر کا تقاضا کرتی ہے کہ ہم کیمیائی کھادوں کے ساتھ نامیاتی کھادوں کے استعمال کو بھی فروغ دیں۔آج سے چند دہائیاں قبل پاکستان میں کیمیائی کھادوں کا استعمال بہت کم تھا اور فصلوں کی بہتر پیداوار اور زمین کی زرخیزی کی بحالی کیلئے زیادہ تر کسان جانوروں کے فضلے کوبطور کھاد بکثرت استعمال کرتے تھے لیکن آبادی میں اضافے اور بیشتر دہی علاقوں میں گیس کی عدم فراہمی کی وجہ سے زیادہ تر گوبر کو بطور ایندھن استعمال کر لیا جاتا ہے۔نامیاتی کھادوں کا استعمال نہ کرنے کی وجہ سے ہم زمین کی زرخیزی کو تیزی سے کھو رہے ہیں جو کہ موجودہ موسمیاتی تبدیلیوں کے تناظر میں انتہائی تشویش ناک امر ہے۔


ہمارے بہت سے کاشتکار اس بات سے آگاہ نہیں کہ وہ فصلوں کی باقیات،گھاس پھوس اور سوکھے پتوں سے بھی اپنے فارم پر نامیاتی کھاد باآسانی تیار کر سکتے ہیں۔شکر کے کارخانے سے حاصل ہونے والی پریس مڈ سے حاصل کردہ کھاد گوبر کی کھاد سے زیادہ غذائی اجزاء زمین کو فراہم کرتی ہے۔ جس میں عموماً300کلو سے زیادہ نامیاتی مادہ 22کلو نائٹروجن،5کلو فاسفورس اور20کلو پوٹاش پائی جاتی ہے۔اس کے علاوہ اس میں زنک تقریباًڈیڑھ کلو اور فولاد8کلو کے قریب ہوتی ہے۔ حاصل کردہ کھاد بدبواور جراثیم سے پاک ہے اور نسبتاًآسانی سے استعمال کی جا سکتی ہے۔نامیاتی کھاد کی تیاری کے دوران حرارت کا بڑھنا ایک قدرتی امر ہے۔

 نامیاتی کھاد  فوائد اور بنانے کا طریقہ

پریس مڈ سے تیار کردہ نامیاتی کھاد

نامیاتی کھاد زمین کی طبعی و کیمیائی حالت کی بہتری کیلئے استعمال کی جانے والی نرم اور بھورے ریزوں سے بھر پور قدرتی کھاد ہے جسے شوگر مل کے ویسٹ،پریس مڈ سے تیارکیا جا تا ہے۔نامیاتی مواد سے ہم کھاد تیار کرسکتے ہیں جو کہ ماحولیاتی آلودگی میں کمی کرنے میں مدد گارہوتی ہے اور زمین کو سستی اور دیر پا غذائیت فراہم کر تی ہے۔نامیاتی کھاد کی تیاری ریسائیکلنگ کا قدرتی طریقہ ہے جو کہ میتھین  اور کاربن ڈائی آکسائیڈگیس کی پیداوار کو روکتا ہے۔

٭۔کم وزن کی وجہ سے چھت پر باغبانی کے لئے موزوں ترین ہے۔

٭۔پودوں کے بیج اور پنیری لگانے اور نئے لان کی تیاری کے لئے مفید ہے۔

٭۔پھلدار پودوں اور گھریلو پیمانے پر باغبانی کیلئے مفید ہے۔

نامیاتی کھاد زمین کی زرخیزی میں بہتری۔

۔زمین اور پودوں کی صحت کے لئے بہتر اور ماحول دوست کھاد۔

۔قدرتی وسائل(پانی،نامیاتی مادہ اور زمین میں موجود غذائی اجزاء) کا تحفظ اور آبی آلودگی میں کمی۔

۔زمین کی طبعی خصوصیات کو برقرار رکھنے میں معاون۔



 



Post a Comment

0 Comments